1894 - 1968 | لکھنؤ, انڈیا
آنکھیں کھلیں تو جاگ اٹھیں حسرتیں تمام
اس کو بھی کھو دیا جسے پایا تھا خواب میں
کہاں ہیں آج وہ شمع وطن کے پروانے
بنے ہیں آج حقیقت انہیں کے افسانے
ہاں تم کو بھول جانے کی کوشش کریں گے ہم
تم سے بھی ہو سکے تو نہ آنا خیال میں
آپ کے پاؤں کے نیچے دل ہے
اک ذرا آپ کو زحمت ہوگی
یہ آدھی رات یہ کافر اندھیرا
نہ سوتا ہوں نہ جاگا جا رہا ہے
شعلۂ آواز
1920
شعلئہ آواز
1960
شعلۂ آواز
آپ کے پاؤں کے نیچے دل ہے اک ذرا آپ کو زحمت ہوگی
آنکھیں کھلیں تو جاگ اٹھیں حسرتیں تمام اس کو بھی کھو دیا جسے پایا تھا خواب میں
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online