Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل لگی پر اشعار

دل ہی عشق اور محبت کا

مرکز ہوتا ہے ۔ دل لگنا ، دل جدا ہونا ، دل ٹوٹنا ، دل جلا ہونا یہ اور اس طرح کی دوسری لفظیات دل کی اسی مرکزیت کی طرف اشارہ کرتی ہیں ۔ دل لگی کے تحت ہم نے جو اشعار جمع کئے ہیں ان میں آپ دل لگی کی مزے دار ، کبھی ہنسا دینے والی اور کبھی رلا دینے والی صورتوں سے گزریں گے ۔ یہ شاعری عاشقوں کیلئے ایک سبق بھی ہے جسے پڑھ کر وہ خود کو دل لگی کے سفر کیلئے تیار بھی کرسکتے ہیں ۔

سوچ لو یہ دل لگی بھاری نہ پڑ جائے کہیں

جان جس کو کہہ رہے ہو جان ہوتی جائے گی

امیر امام

دل لگاؤ تو لگاؤ دل سے دل

دل لگی ہی دل لگی اچھی نہیں

حفیظ جالندھری

کوئی دل لگی دل لگانا نہیں ہے

قیامت ہے یہ دل کا آنا نہیں ہے

دتا تریہ کیفی

قدموں پہ ڈر کے رکھ دیا سر تاکہ اٹھ نہ جائیں

ناراض دل لگی میں جو وہ اک ذرا ہوئے

حبیب موسوی

بہتر تو ہے یہی کہ نہ دنیا سے دل لگے

پر کیا کریں جو کام نہ بے دل لگی چلے

شیخ ابراہیم ذوقؔ

پھر وہی لمبی دوپہریں ہیں پھر وہی دل کی حالت ہے

باہر کتنا سناٹا ہے اندر کتنی وحشت ہے

اعتبار ساجد

دل لگی میں حسرت دل کچھ نکل جاتی تو ہے

بوسے لے لیتے ہیں ہم دو چار ہنستے بولتے

منشی امیر اللہ تسلیم

درد دل کی انہیں خبر کیا ہو

جانتا کون ہے پرائی چوٹ

فانی بدایونی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے