Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hakim Mohammad Ajmal Khan Shaida's Photo'

حکیم محمد اجمل خاں شیدا

1868 - 1927 | دلی, انڈیا

تحریک آزادی کے اہم رہنما ، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے بانیوں میں شامل

تحریک آزادی کے اہم رہنما ، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے بانیوں میں شامل

حکیم محمد اجمل خاں شیدا کے اشعار

درد کو رہنے بھی دے دل میں دوا ہو جائے گی

موت آئے گی تو اے ہمدم شفا ہو جائے گی

دنیا بس اس سے اور زیادہ نہیں ہے کچھ

کچھ روز ہیں گزارنے اور کچھ گزر گئے

چرچا ہمارا عشق نے کیوں جا بہ جا کیا

دل اس کو دے دیا تو بھلا کیا برا کیا

رخسار پر ہے رنگ حیا کا فروغ آج

بوسے کا نام میں نے لیا وہ نکھر گئے

وہ سر ہی کیا کہ جس میں تمہارا نہ ہو خیال

وہ دل ہی کیا کہ جس میں تمہارا گزر نہ ہو

مے نہ ہو بو ہی سہی کچھ تو ہو رندوں کے لئے

اسی حیلہ سے بجھے گی ہوس جام شراب

بھلا تو اور گھر آئے مرے کیوں کر یقیں کر لوں

تخیل کیوں نہ ہو میرا تری آواز پا کیوں ہو

تعصب بر طرف مسجد ہو یا ہو کوئے بت خانہ

رہ دل دار پر جاتا قدم یوں بھی ہے اور یوں بھی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے