ہیرا لال فلک دہلوی
غزل 20
اشعار 22
اپنا گھر پھر اپنا گھر ہے اپنے گھر کی بات کیا
غیر کے گلشن سے سو درجہ بھلا اپنا قفس
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حال بیمار کا پوچھو تو شفا ملتی ہے
یعنی اک کلمۂ پرسش بھی دوا ہوتا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
تن کو مٹی نفس کو ہوا لے گئی
موت کو کیا ملا موت کیا لے گئی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
روشنی تیز کرو چاند ستارو اپنی
مجھ کو منزل پہ پہنچنا ہے سحر ہونے تک
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مل کے سب امن و چین سے رہئے
لعنتیں بھیجئے فسادوں پر
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے