Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Prem Kumar Nazar's Photo'

پریم کمار نظر

1936 | ہوشیار پور, انڈیا

نظر نئی غزل کے اہم شاعر

نظر نئی غزل کے اہم شاعر

پریم کمار نظر کے اشعار

1.1K
Favorite

باعتبار

آئے گی ہر طرف سے ہوا دستکیں لیے

اونچا مکاں بنا کے بہت کھڑکیاں نہ رکھ

رکھ دی ہے اس نے کھول کے خود جسم کی کتاب

سادہ ورق پہ لے کوئی منظر اتار دے

جی چاہتا ہے ہاتھ لگا کر بھی دیکھ لیں

اس کا بدن قبا ہے کہ اس کی قبا بدن

لفظ چھن جائیں مگر تحریر ہو روشن جہاں

ہونٹ ہوں خاموش لیکن گفتگو باقی رہے

اسی کے ذکر سے ہم شہر میں ہوئے بد نام

وہ ایک شخص کہ جس سے ہماری بول نہ چال

ایک انگڑائی سے سارے شہر کو نیند آ گئی

یہ تماشا میں نے دیکھا بام پر ہوتا ہوا

بہت لمبی مسافت ہے بدن کی

مسافر مبتدی تھکنے لگا ہے

دل تباہ کی ایذا پرستیاں معلوم

جو دسترس میں نہ ہو اس کی جستجو کرنا

ہو رہا ہے پس دیوار بھی کچھ

جانے کیا کرتا ہے کرنے والا

کہیں ہیں ریختہ پنجاب میں نظرؔ صاحب

بقدر ذوق تم ان کی سنو ہوا سو ہوا

میں بھی تلاش آب ہوس میں نکلا ہوں

شور سنا تھا اک چشمے کے ابلنے کا

Recitation

بولیے