Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اخبار پر اشعار

بم پھٹے لوگ مرے خون بہا شہر لٹے

اور کیا لکھا ہے اخبار میں آگے پڑھیے

ظہیرؔ غازی پوری

رات کے لمحات خونی داستاں لکھتے رہے

صبح کے اخبار میں حالات بہتر ہو گئے

نصرت گوالیاری

دس بجے رات کو سو جاتے ہیں خبریں سن کر

آنکھ کھلتی ہے تو اخبار طلب کرتے ہیں

شہزاد احمد

وہ خوش نصیب تھے جنہیں اپنی خبر نہ تھی

یاں جب بھی آنکھ کھولیے اخبار دیکھیے

شہزاد احمد

جو دل کو ہے خبر کہیں ملتی نہیں خبر

ہر صبح اک عذاب ہے اخبار دیکھنا

عبید اللہ علیم

مجھ کو اخبار سی لگتی ہیں تمہاری باتیں

ہر نئے روز نیا فتنہ بیاں کرتی ہیں

بشیر مہتاب

ایسے مر جائیں کوئی نقش نہ چھوڑیں اپنا

یاد دل میں نہ ہو اخبار میں تصویر نہ ہو

خلیل مامون

گمنام ایک لاش کفن کو ترس گئی

کاغذ تمام شہر کے اخبار بن گئے

عشرت دھولپور

سرخیاں خون میں ڈوبی ہیں سب اخباروں کی

آج کے دن کوئی اخبار نہ دیکھا جائے

مخمور سعیدی

سرخیاں اخبار کی گلیوں میں غل کرتی رہیں

لوگ اپنے بند کمروں میں پڑے سوتے رہے

زبیر رضوی

کون پڑھتا ہے یہاں کھول کے اب دل کی کتاب

اب تو چہرے کو ہی اخبار کیا جانا ہے

راجیش ریڈی

کھینچو نہ کمانوں کو نہ تلوار نکالو

جب توپ مقابل ہو تو اخبار نکالو

اکبر الہ آبادی

اس وقت وہاں کون دھواں دیکھنے جائے

اخبار میں پڑھ لیں گے کہاں آگ لگی تھی

انور مسعود

کوئی نہیں جو پتا دے دلوں کی حالت کا

کہ سارے شہر کے اخبار ہیں خبر کے بغیر

سلیم احمد

کوئی کالم نہیں ہے حادثوں پر

بچا کر آج کا اخبار رکھنا

عبدالصمد تپشؔ

ہمارے شہر کے لوگوں کا اب احوال اتنا ہے

کبھی اخبار پڑھ لینا کبھی اخبار ہو جانا

ادا جعفری

ذرا سی چائے گری اور داغ داغ ورق

یہ زندگی ہے کہ اخبار کا تراشا ہے

عامر سہیل

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے