اداسی پر تصویری شاعری

تخلیق کارکی حساسیت اسے

بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔

ہم کو نہ مل سکا تو فقط اک سکون دل (ردیف .. ا)

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے

اٹھتے نہیں ہیں اب تو دعا کے لیے بھی ہاتھ (ردیف .. ے)

زندگی کاوش باطل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ

دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی

تم مٹا سکتے نہیں دل سے مرا نام کبھی (ردیف .. ے)

بے خیالی میں یوں ہی بس اک ارادہ کر لیا

گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا

آج جانے کی ضد نہ کرو

ہم تو کچھ دیر ہنس بھی لیتے ہیں (ردیف .. ے)

ہم تو کچھ دیر ہنس بھی لیتے ہیں (ردیف .. ے)

کسی کے تم ہو کسی کا خدا ہے دنیا میں

میں ہوں دل ہے تنہائی ہے (ردیف .. ا)

میں ہوں دل ہے تنہائی ہے (ردیف .. ا)

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے