یاد پر تصویری شاعری

یاد شاعری کا بنیادی

موضوع رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناسٹلجیائی کیفیت تخلیقی اذہان کو زیادہ بھاتی ہے ۔ یہ یاد محبوب کی بھی ہے اس کے وعدوں کی بھی اور اس کے ساتھ گزارے ہوئے لمحموں کی بھی۔ اس میں ایک کسک بھی ہے اور وہ لطف بھی جو حال کی تلخی کو قابل برداشت بنا دیتا ہے ۔ یاد کے موضوع کو شاعروں نے کن کن صورتوں میں برتا ہے اور یاد کی کن کن نامعلوم کیفیتوں کو زبان دی ہے اس کا اندازہ ان شعروں سے ہوتا ہے ۔

خواب میں نام ترا لے کے پکار اٹھتا ہوں (ردیف .. ے)

خواب میں نام ترا لے کے پکار اٹھتا ہوں (ردیف .. ے)

یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو (ردیف .. ر)

یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو (ردیف .. ر)

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

او دیس سے آنے والے بتا

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی (ردیف .. م)

آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کی (ردیف .. م)

ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا

گزر جائیں گے جب دن گزرے عالم یاد آئیں گے

تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں (ردیف .. ا)

کسی کی یاد میں دنیا کو ہیں بھلائے ہوئے

اب تو ان کی یاد بھی آتی نہیں

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے