Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

داغ پر اشعار

اس کے بعد اگلی قیامت کیا ہے کس کو ہوش ہے

زخم سہلاتا تھا اور اب داغ دکھلاتا ہوں میں

شاہین عباس

سب کو دل کے داغ دکھائے ایک تجھی کو دکھا نہ سکے

تیرا دامن دور نہیں تھا ہاتھ ہمیں پھیلا نہ سکے

ابن انشا

یہ تو سچ ہے کہ ہم تجھے پا نہ سکے تری یاد بھی جی سے بھلا نہ سکے

ترا داغ ہے دل میں چراغ صفت ترے نام کی زیب گلو کفنی

ابن انشا

وہ جو تیرا داغ غلامی ماتھے پر لیے پھرتا ہے

اس کا نام تو انشاؔ ٹھہرا ناحق کو بدنام ہے چاند

ابن انشا

وہ جدا مجھ سے ہو گیا لیکن

داغ دل سے جدا نہیں ہوتا

سعید سہروردی

لے کر رخ پر اتنے کلنک

لگتا ہوں خوش رو بھی میں

شان الحق حقی

جھاڑ آیا ہوں اپنے دامن کو

داغ بازار میں پڑے ہوئے ہیں

نوید ملک

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے