Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Liaqat Jafri's Photo'

لیاقت جعفری

جموں, انڈیا

لیاقت جعفری کے اشعار

باعتبار

مرے قبیلے میں تعلیم کا رواج نہ تھا

مرے بزرگ مگر تختیاں بناتے تھے

میں بہت جلد لوٹ آؤں گا

تم مرا انتظار مت کرنا

عشق تو نے بڑا نقصان کیا ہے میرا

میں تو اس شخص سے نفرت بھی نہیں کر سکتا

میں دوڑ دوڑ کے خود کو پکڑ کے لاتا ہوں

تمہارے عشق نے بچا بنا دیا ہے مجھے

میں کچھ دن سے اچانک پھر اکیلا پڑ گیا ہوں

نئے موسم میں اک وحشت پرانی کاٹتی ہے

میری جانب نہ بڑھنا اب محبت

میں اب پہلے سے مشکل راستا ہوں

لفظ کو الہام معنی کو شرر سمجھا تھا میں

درحقیقت عیب تھا جس کو ہنر سمجھا تھا میں

میں آخری تھا جسے سرفراز ہونا تھا

مرے ہنر میں بھی کوتاہیاں نکل آئیں

جہاں جو تھا وہیں رہنا تھا اس کو

مگر یہ لوگ ہجرت کر رہے ہیں

وجود اپنا ہے اور آپ طے کریں گے ہم

کہاں پہ ہونا ہے ہم کو کہاں نہیں ہونا

پھر مرتب کیے گئے جذبات

عشق کو ابتدا میں رکھا گیا

ایک آسیب تعاقب میں لگا رہتا ہے

میں جو رکتا ہوں تو پھر اس کی صدا چلتی ہے

حالانکہ پہلے سائے سے رہتی تھی کشمکش

اب اپنے بوجھ سے ہی دبا جا رہا ہوں میں

اس آئنے میں تھا سرسبز باغ کا منظر

چھوا جو میں نے تو دو تتلیاں نکل آئیں

ہم بھی جی بھر کے تجھے کوستے پھرتے لیکن

ہم ترا لہجۂ بے باک کہاں سے لائیں

اسی کے نور سے یہ روشنی بچی ہوئی تھی

مرے نصیب میں جو تیرگی بچی ہوئی تھی

سفر الجھا دئے ہیں اس نے سارے

مرے پیروں میں جو تیزی پڑی ہے

وہ ہنگامہ گزر جاتا ادھر سے

مگر رستے میں خاموشی پڑی ہے

Recitation

بولیے