Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہار پر اشعار

یاران بے بساط کہ ہر بازئ حیات

کھیلے بغیر ہار گئے مات ہو گئی

حفیظ جالندھری

بہت غرور تھا سورج کو اپنی شدت پر

سو ایک پل ہی سہی بادلوں سے ہار گیا

قمر عباس قمر

میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی

وہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا

پروین شاکر

پہاڑ کاٹنے والے زمیں سے ہار گئے

اسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا کیا

یگانہ چنگیزی

دشمن مجھ پر غالب بھی آ سکتا ہے

ہار مری مجبوری بھی ہو سکتی ہے

بیدل حیدری

ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے

نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

وحید قریشی

اب کے ملی شکست مری اور سے مجھے

جتوا دیا گیا کسی کمزور سے مجھے

چراغ شرما

وہ انتقام کی آتش تھی میرے سینے میں

ملا نہ کوئی تو خود کو پچھاڑ آیا ہوں

جمال احسانی

دل سا وحشی کبھی قابو میں نہ آیا یارو

ہار کر بیٹھ گئے جال بچھانے والے

شہزاد احمد

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے