Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزار داستان عشق پر اشعار

منتخب اشعار از ہزار

داستان عشق - سنجیو صراف کا مرتبہ مترجمہ خوبصورت اردو اشعار کا مجموعہ سلیس انگریزی ترجمے کے ساتھ

تم مخاطب بھی ہو قریب بھی ہو

تم کو دیکھیں کہ تم سے بات کریں

فراق گورکھپوری

عشق پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش غالبؔ

کہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بنے

مرزا غالب

کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام

مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا

غلام محمد قاصر

گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا

گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں

فیض احمد فیض

دل کی ویرانی کا کیا مذکور ہے

یہ نگر سو مرتبہ لوٹا گیا

میر تقی میر

عشق معشوق عشق عاشق ہے

یعنی اپنا ہی مبتلا ہے عشق

میر تقی میر

تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا

دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں

احمد فراز

اس نے اپنا بنا کے چھوڑ دیا

کیا اسیری ہے کیا رہائی ہے

جگر مراد آبادی

کیوں نہیں لیتا ہماری تو خبر اے بے خبر

کیا ترے عاشق ہوئے تھے درد و غم کھانے کو ہم

نظیر اکبرآبادی

عشق میں موت کا نام ہے زندگی

جس کو جینا ہو مرنا گوارا کرے

کلیم عاجز

تڑپتی دیکھتا ہوں جب کوئی شے

اٹھا لیتا ہوں اپنا دل سمجھ کر

منشی امیر اللہ تسلیم

کعبے سے غرض اس کو نہ بت خانے سے مطلب

عاشق جو ترا ہے نہ ادھر کا نہ ادھر کا

شاہ نصیر

نا کامئ عشق یا کامیابی

دونوں کا حاصل خانہ خرابی

حفیظ جالندھری

پرستش کی یاں تک کہ اے بت تجھے

نظر میں سبھوں کی خدا کر چلے

میر تقی میر

باتیں ناصح کی سنیں یار کے نظارے کیے

آنکھیں جنت میں رہیں کان جہنم میں رہے

امیر مینائی

سو بار بند عشق سے آزاد ہم ہوئے

پر کیا کریں کہ دل ہی عدو ہے فراغ کا

مرزا غالب

بس محبت بس محبت بس محبت جان من

باقی سب جذبات کا اظہار کم کر دیجیے

فرحت احساس

ہو گیا زرد پڑی جس پہ حسینوں کی نظر

یہ عجب گل ہیں کہ تاثیر خزاں رکھتے ہیں

امام بخش ناسخ

تا فلک لے گئی بیتابیٔ دل تب بولے

حضرت عشق کہ پہلا ہے یہ زینا اپنا

جرأت قلندر بخش

خواہ دل سے مجھے نہ چاہے وہ

ظاہری وضع تو نباہے وہ

انور شعور

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے