آئینہ پر اشعار
آئینے کو موضوع بنانے
والی یہ شاعری پہلے ہی مرحلے میں آپ کو حیران کر دے گی ۔ آپ دیکھیں گے کہ صرف چہرہ دیکھنے کے لئے استعمال کیا جانے والا آئینہ شاعری میں آکر معنی کتنی وسیع اور رنگا رنگ دنیا تک پہنچنے کا ذریعہ بن گیا اور محبوب سے جڑے ہوئے موضوعات کے بیان میں اس کی علامتی حیثیت کتنی اہم ہوگئی ہے ۔یقیناً آپ آج آئینہ کے سامنے نہیں بلکہ ا س شاعری کے سامنے حیران ہوں گے جو آئینہ کو موضوع بناتی ہے ۔
ہم نے دیکھا ہے روبرو ان کے
آئینہ آئینہ نہیں ہوتا
چاہے سونے کے فریم میں جڑ دو
آئنہ جھوٹ بولتا ہی نہیں
میں ترے واسطے آئینہ تھا
اپنی صورت کو ترس اب کیا ہے
آئنہ یہ تو بتاتا ہے کہ میں کیا ہوں مگر
آئنہ اس پہ ہے خاموش کہ کیا ہے مجھ میں
ہمیں معشوق کو اپنا بنانا تک نہیں آتا
بنانے والے آئینہ بنا لیتے ہیں پتھر سے
آئنہ دیکھ کر تسلی ہوئی
ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی
بے ساختہ بکھر گئی جلووں کی کائنات
آئینہ ٹوٹ کر تری انگڑائی بن گیا
-
موضوع : انگڑائی
اس لئے کہتے تھے دیکھا منہ لگانے کا مزہ
آئینہ اب آپ کا مد مقابل ہو گیا
پتھرو آؤ کہ نادم ہیں شبیہیں خود پر
آئنے اپنی جسارت کی سزا چاہتے ہیں
بنایا توڑ کے آئینہ آئینہ خانہ
نہ دیکھی راہ جو خلوت سے انجمن کی طرف
دوسروں پر اگر تبصرہ کیجئے
سامنے آئنہ رکھ لیا کیجئے
مری جگہ کوئی آئینہ رکھ لیا ہوتا
نہ جانے تیرے تماشے میں میرا کام ہے کیا
آئنہ دیکھ کر وہ یہ سمجھے
مل گیا حسن بے مثال ہمیں
نہ دیکھنا کبھی آئینہ بھول کر دیکھو
تمہارے حسن کا پیدا جواب کر دے گا
-
موضوع : حسن
آئنے سے نظر چراتے ہیں
جب سے اپنا جواب دیکھا ہے
آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے
ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے
-
موضوعات : مشہور اشعاراور 1 مزید
ذرا وصال کے بعد آئنہ تو دیکھ اے دوست
ترے جمال کی دوشیزگی نکھر آئی
-
موضوعات : حسناور 2 مزید
دیکھنا اچھا نہیں زانو پہ رکھ کر آئنہ
دونوں نازک ہیں نہ رکھیو آئنے پر آئنہ
اک بار جو ٹوٹے تو کبھی جڑ نہیں سکتا
آئینہ نہیں دل مگر آئینہ نما ہے
آئینہ کبھی قابل دیدار نہ ہووے
گر خاک کے ساتھ اس کو سروکار نہ ہووے
-
موضوع : دیدار
پہلے تو میری یاد سے آئی حیا انہیں
پھر آئنے میں چوم لیا اپنے آپ کو
-
موضوع : حیا
میری نقلیں اتارنے لگا ہے
آئینے کا بتاؤ کیا کیا جائے
آئنہ یہ تو بتاتا ہے میں کیا ہوں لیکن
آئنہ اس پہ ہے خاموش کہ کیا ہے مجھ میں
وحدت میں تیری حرف دوئی کا نہ آ سکے
آئینہ کیا مجال تجھے منہ دکھا سکے
آئینوں کو زنگ لگا
اب میں کیسا لگتا ہوں
تمہارے سنگ تغافل کا کیوں کریں شکوہ
اس آئنے کا مقدر ہی ٹوٹنا ہوگا
آئینہ دیکھ اپنا سا منہ لے کے رہ گئے
صاحب کو دل نہ دینے پہ کتنا غرور تھا
ان کی یکتائی کا دعویٰ مٹ گیا
آئنے نے دوسرا پیدا کیا
کوئی منہ پھیر لیتا ہے تو قاصرؔ اب شکایت کیا
تجھے کس نے کہا تھا آئنے کو توڑ کر لے جا
یہ صبح کی سفیدیاں یہ دوپہر کی زردیاں
اب آئینے میں دیکھتا ہوں میں کہاں چلا گیا
-
موضوع : گرمی
دیکھنا پڑتی ہے خود ہی عکس کی صورت گری
آئنہ کیسے بتائے آئنے میں کون ہے
-
موضوع : تصویر
دیکھئے گا سنبھل کر آئینہ
سامنا آج ہے مقابل کا
پیار اپنے پہ جو آتا ہے تو کیا کرتے ہیں
آئینہ دیکھ کے منہ چوم لیا کرتے ہیں
دل پر چوٹ پڑی ہے تب تو آہ لبوں تک آئی ہے
یوں ہی چھن سے بول اٹھنا تو شیشہ کا دستور نہیں
خواب کا رشتہ حقیقت سے نہ جوڑا جائے
آئینہ ہے اسے پتھر سے نہ توڑا جائے
-
موضوع : خواب
بھولے بسرے ہوئے غم پھر ابھر آتے ہیں کئی
آئینہ دیکھیں تو چہرے نظر آتے ہیں کئی
-
موضوعات : غماور 1 مزید
کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شاید
آئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیں
-
موضوع : صورت
دیکھ آئینہ جو کہتا ہے کہ اللہ رے میں
اس کا میں دیکھنے والا ہوں بقاؔ واہ رے میں
میں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا
یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں
-
موضوعات : بڑھاپااور 1 مزید
ستارۂ خواب سے بھی بڑھ کر یہ کون بے مہر ہے کہ جس نے
چراغ اور آئنے کو اپنے وجود کا راز داں کیا ہے
-
موضوعات : چراغاور 1 مزید
آئنہ دیکھ کے فرماتے ہیں
کس غضب کی ہے جوانی میری
-
موضوع : جوانی
مشکل بہت پڑے گی برابر کی چوٹ ہے
آئینہ دیکھئے گا ذرا دیکھ بھال کے