روشنی پر اشعار
روشنی اور تاریکی شاعری
میں صرف دو لفظ نہیں ہیں بلکہ ان دونوں لفظوں کا استعاراتی اور علامتی بیان زندگی کی بے شمار صورتوں پر محیط ہے ۔ روشنی کو موضوع بنانے والے ہمارے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ حیران رہ جائیں گے کہ ایک لفظ شاعری میں جا کر کس طرح اپنے معنی کی سطح پر نئی نئی صورتیں اختیارکرلیتا ہے ۔ شاعری میں روشنی زندگی کی مثبت قدروں کی علامت بھی ہے اور تاریکی کی معصومیت کو ختم کرکے نئی بے چینیوں اور پریشانیوں کو جنم دینے کا ذریعہ بھی ۔
چاند بھی حیران دریا بھی پریشانی میں ہے
عکس کس کا ہے کہ اتنی روشنی پانی میں ہے
اندھیروں کو نکالا جا رہا ہے
مگر گھر سے اجالا جا رہا ہے
بہت سکون سے رہتے تھے ہم اندھیرے میں
فساد پیدا ہوا روشنی کے آنے سے
الفت کا ہے مزہ کہ اثرؔ غم بھی ساتھ ہوں
تاریکیاں بھی ساتھ رہیں روشنی کے ساتھ
روشنی پھیلی تو سب کا رنگ کالا ہو گیا
کچھ دیئے ایسے جلے ہر سو اندھیرا ہو گیا
-
موضوع : اندھیرا
روشندان سے دھوپ کا ٹکڑا آ کر میرے پاس گرا
اور پھر سورج نے کوشش کی مجھ سے آنکھ ملانے کی
گھر سے باہر نہیں نکلا جاتا
روشنی یاد دلاتی ہے تری
روشنی مجھ سے گریزاں ہے تو شکوہ بھی نہیں
میرے غم خانے میں کچھ ایسا اندھیرا بھی نہیں
خود ہی پروانے جل گئے ورنہ
شمع جلتی ہے روشنی کے لیے
دلیل تابش ایماں ہے کفر کا احساس
چراغ شام سے پہلے جلا نہیں کرتے
-
موضوع : شام
روشنی میں اپنی شخصیت پہ جب بھی سوچنا
اپنے قد کو اپنے سائے سے بھی کم تر دیکھنا
-
موضوع : سایہ
کہیں کوئی چراغ جلتا ہے
کچھ نہ کچھ روشنی رہے گی ابھی
-
موضوع : چراغ
دیتے نہیں سجھائی جو دنیا کے خط و خال
آئے ہیں تیرگی میں مگر روشنی سے ہم
-
موضوع : اندھیرا
روشنی جب سے مجھے چھوڑ گئی
شمع روتی ہے سرہانے میرے
نئی سحر کے حسین سورج تجھے غریبوں سے واسطہ کیا
جہاں اجالا ہے سیم و زر کا وہیں تری روشنی ملے گی
منظروں سے بہلنا ضروری نہیں گھر سے باہر نکلنا ضروری نہیں
دل کو روشن کرو روشنی نے کہا روشنی کے لئے ایک تازہ غزل
انگنت سفینوں میں دیپ جگمگاتے ہیں
رات نے لٹایا ہے رنگ و نور پانی پر
-
موضوعات : پانیاور 2 مزید
گھٹن تو دل کی رہی قصر مرمریں میں بھی
نہ روشنی سے ہوا کچھ نہ کچھ ہوا سے ہوا
-
موضوع : ہوا
سوال یہ ہے روشنی وہاں پہ روک دی گئی
جہاں پہ ہر کسی کے ہاتھ میں نیا چراغ تھا
-
موضوع : چراغ
دلیل تابش ایماں ہے کفر کا احساس
چراغ شام سے پہلے جلا نہیں کرتے
-
موضوع : شام
روشنی کی اگر علامت ہے
راکھ اڑتی ہے کیوں شرارے پر
عجیب شخص تھا اپنا پتہ بتایا نہیں
دیا جلایا مگر روشنی میں آیا نہیں